میں تجھ پہ ناز کروں میری لاڈلی ہے تو
مری حیات کے گلشن کی تازگی ہے تو
قلم کتاب کی پہچان دوستی ہے تو
میں جانتا ہوں کہ دختر تو عام سی ہے تو
میں جب کبھی بھی تجھے پیار سے بُلاؤں تو
نسیم ِ صبح سی بولے ،،میں آئی جی ،،ہے تو
کہا تھا آپ نے تعلیم میرا زیور ہے
میں جانتا ہوں کہ پکی زبان کی ہے تو
مری حیاوتقدس کی تو ضمانت ہے
مرا وجود ہے اور میری روشنی ہے تو
ترے وجود سے احساس یہ ہوا مجھ کو
مرے لہو کی حرارت ہے زندگی ہے تو
مری دعا ہے کہ شاداب تیرا جیون ہو
کہ میرے دین کی ملت کی آن بھی ہے تو

Click on a star to rate it!

Average rating 5 / 5. Vote count: 2

No votes so far! Be the first to rate this post.

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

+ 46 = 53